Home / News / Afridi showed mirror to India

Afridi showed mirror to India

شاہد آفریدی کو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر ہوئے2 برس بیت چکے مگر اب بھی مقبولیت ماضی جیسی ہی ہے، شائقین کے ساتھ میڈیا بھی انھیں ہاتھوں ہاتھ لیتا اور ان کا ایک بیان ہلچل مچا دیتا ہے، ایسی شہرت عمران خان کے بعد ان کو ہی نصیب ہوئی،اب آفریدی نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں بیان دے کر بھارت کو آئینہ دکھا دیا۔

انھوں نے حقیقت بیان کرتے ہوئے بھارتی فوج کے مظالم کا پردہ چاک کیا اور اقوام متحدہ سے مداخلت کی اپیل کر دی، بس اس پر پورا بھارت ان کا دشمن بن گیا اور عام لوگ کیا سابق کرکٹرز بھی آفریدی کی کردار کشی میں مصروف ہیں، ایسی ایسی مضحکہ خیز باتیں سامنے آ رہی ہیں کہ سن کر ہنسی آتی ہے، ایک چینل پورے دن بریکنگ نیوز چلاتا رہا کہ آفریدی کو اس بات کا غصہ ہے کہ کشمیر میں ان کا بھائی مارا گیا، حالانکہ ایسا کوئی واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔

ایک نے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے ساتھ آفریدی کی تصاویر دکھاتے ہوئے رپورٹس چلائیں کہ آفریدی کے خفیہ ایجنسی سے تعلقات آشکار ہو گئے، ان بے وقوفوں کو آئی ایس پی آر اور آئی ایس آئی کا فرق بھی نہیں پتا، آصف غفور افواج کے ترجمان اور کھیلوں کے شوقین ہیں، اکثر کرکٹ میچز بھی دیکھنے آتے ہیں، اسی حوالے سے آفریدی سے ملاقاتیں کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔

گوتم گمبھیر ماضی میں آفریدی کے ہاتھوں پٹتے پٹتے رہ گئے تھے، وہ اس وقت کی خلش دل سے نہیں نکال پائے اور جب موقع ملے ان کیخلاف باتیں کرتے ہیں، ویرات کوہلی سے جب میڈیا نے اس بارے میں پوچھا تو انھوں نے بھی بیان پر تنقید کی، کپیل دیو نے طنزاً یہ کہہ کر جان چھڑا لی کہ کون آفریدی؟ خیر اس عمر میں بھولنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں، سچن ٹنڈولکر اور دیگر کئی کرکٹرز نے بھی آفریدی کیخلاف باتیں کیں۔

میری آفریدی سے پاک بھارت تعلقات پر اکثر بات ہوتی رہتی ہے، وہ بھی چاہتے ہیں کہ پڑوسی ملک دوست بن کر رہیں، انھوں نے اپنے گھر پر سچن ٹنڈولکر اور ویرات کوہلی کی دستخط شدہ شرٹس فریم کر کے لگوا رکھی ہیں، گذشتہ عرصے بھارتی کرکٹر ہربھجن سنگھ کو اپنے چیریٹی ادارے کے فنڈ ریزنگ پروگرام کے لیے بحرین بھی لے کر گئے تھے۔

چند ماہ قبل سوئٹزرلینڈ میں آئس کرکٹ کے موقع پر انھوں نے بھارتی پرچم کے ساتھ تصویر بنوائی تب تو بھارت نے انھیں حقیقی اسپورٹس مین قرار دیا تھا، حالانکہ اگر کوئی بھارتی کرکٹر پاکستانی پرچم کے ساتھ تصویر بنواتا تو اب تک اس کا گھر تک جل چکا ہوتا اور اسے کسی اور ملک میں پناہ لینا پڑتی، اس میں میڈیا کا بھی کردار ہے، پاکستانی میڈیا نے آفریدی کے انداز کو اسپورٹس مین اسپرٹ قرار دیا تھا مگر بھارتی میڈیا اسے غداری کہتا۔

اس کیس میں بھی دیکھ لیں غلط رپورٹنگ سے مزید آگ بھڑکائی جا رہی ہے، ایک عام آدمی دن بھر ٹی وی پر منفی چیزیں دیکھے گا تو اس کا اثر تو لے گا، اسی لیے بھارتی عوام میں پاکستان سے نفرت بڑھی ہے، آفریدی سے میں نے پوچھا کہ اب تو تم کو بھارت میں پاکستانی خفیہ ایجنسی کا ایجنٹ کہا جا رہا ہے تو انھوں نے اپنی مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ کہا کہ ’’ کہنے دیں کیا فرق پڑتا ہے۔

میں نے جو محسوس کیا وہ ٹویٹ کر دیا، کشمیریوں پر ظلم ہو رہا ہے یہ بات پوری دنیا جانتی ہے مگر لوگ خاموش ہیں، میں ایسا نہیں کرسکتا، رہی بات فوج کی تو آپ جانتے ہیں میں اگر کرکٹر نہیں ہوتا تو فوج میں ہی جاتا، میرے لیے میرا وطن ہی سب کچھ ہے، آئی پی ایل پر میں لعنت بھیجتا ہوں ہماری لیگ اس سے کافی بہتر ہے‘‘ آفریدی کا بھی یہی خیال تھا کہ ’’بھارتی میڈیا آگ بھڑکا رہا ہے، اگر وہ مثبت رپورٹنگ کرے تو دونوں ممالک میں دوریاں کم ہو جائیں‘‘۔

واقعی یہ بات درست ہے، آپ دیکھیں پاکستان میں بھارتی فلمیں سینماگھروں میں چل رہی ہیںِ، چینلز ہیڈ لائنز میں یہ تک دکھاتے ہیں ’’ آج کشور کمار یا فلاں کی سالگرہ ہے‘‘ حالانکہ ان کے انتقال کو ہی کتنے برس بیت چکے، پیکج میں بھارتی گانے شامل کیے جاتے ہیں، مگر کوئی انھیں کچھ نہیں کہتا، دوسری جانب بھارت میں آپ تصور نہیں کرسکتے کہ کوئی پاکستانی فلم کسی سینما میں لگے،

وہاں سے تو دھکے مار کر پاکستانی فنکاروں کو نکالا گیا جنھیں اب دوبارہ ملک کی یاد آگئی حالانکہ بھارت میں کام کرتے ہوئے تو انھیں اپنے وطن میں سب کچھ بُرا ہی لگتا تھا، اس سے دونوں ممالک کی سوچ میں فرق واضح ہوتا ہے، ہم حد سے آگے نہیں بڑھتے مگر بھارت نے اپنے لیے کوئی حد نہیں بنائی، وہاں کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ اٹھ کر کہے کہ ’’واقعی کشمیریوں پر ظلم ہو رہا ہے‘‘ حالیہ واقعے سے ایک بات ثابت ہوگئی کہ بھارت میں پاکستان کیلیے نفرت اتنی زیادہ بڑھ چکی کہ ہمیں آئندہ 4،5 سال تک باہمی سیریز کا خیال دل سے نکال دینا چاہیے۔

اس کے بعد کی بھی کوئی ضمانت نہیں مگر اچھے کی امید رکھنی چاہیے، بھارتی بورڈ نے ہم سے بگ تھری کی حمایت کروا کے آنکھیں پھیر لیں اور معاملہ اب قانونی جنگ تک پہنچ گیا، یہ کیس روایتی انداز سے آگے بڑھ رہا ہے اور شاید ایک سال میں بھی کوئی نتیجہ سامنے نہ آئے، خیر ہمیں سیریز نہ ہونے کی فکر بھی نہیں کرنی چاہیے، آئی پی ایل میں ہمارے کرکٹرز شامل نہیں مگر ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون ہے۔

ہماری پی ایس ایل بھی ایک برانڈ بنتی جا رہی ہے، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی ہوچکی، گوکہ ابھی بڑی ٹیمیں نہیں آ رہیں لیکن مستقبل میں ایسا ضرور ہوگا، بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کے باوجود ہمارا کرکٹ بورڈ مستحکم ہے دیوالیہ نہیں ہوا، اس کا کوئی امکان بھی نہیں ہے، اس لیے بہتر یہی ہے کہ سیریز کیلیے اس کے پیچھے نہ بھاگا جائے بلکہ قانونی جنگ جیتنے کیلیے اقدامات کریں، رہی بات آفریدی کی تو وہ پاکستان کا ہیرو تھا، ہے اور انشا اﷲ رہے گا، اسے کسی بھارتی کی حمایت درکار نہیں، پاکستان میں ہی بہت چاہنے والے موجود ہیں۔