Home / News / A 10 kg heroin was seized from the wife’s suite case on the airport

A 10 kg heroin was seized from the wife’s suite case on the airport

راولپنڈی/کراچی: پاکستان کسٹمز پریونٹیو نے پیر اور منگل کی درمیانی شب ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئ200 کلو ہیروئین کی اسمگلنگ کی کوشش کوناکام بنادیا جس کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں20کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔

کلکٹرکسٹمزپریونٹیو ڈاکٹر افتخار احمد نے منگل کو ڈپٹی کلکٹر پریونٹیوجناح ٹرمینل واصف ملک ودیگر افسران کے ہمراہ ایئرپورٹ کے ایئرفریٹ یونٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ملک کے کسی ایئرپورٹ کے ڈپارچر پراتنی بڑی مقدار میں ہیروئین برآمد ہوئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پیراور منگل کی درمیانی شب محمد عامر اور راحیلہ عامر نامی مسافرجوکہ میاں بیوی ہیں دوسوٹ کیسوں کے ہمراہ ای کے603 پرواز کے ذریعے دبئی کے راستے مالدیپ جارہے تھے، ان مسافروں کے ہیروئین سے بھرے دونوں سوٹ کیسز اے ایس ایف کے اسکینرز سے کلیئر ہوچکے تھے لیکن اسکیننگ مشین پر تعینات کسٹم آپریٹر نے اسکیننگ پکچر کو دیکھتے ہوئے شک کا اظہار کیا۔

جس پر دونوں سوٹ کیسوں کی ایگزامنیشن کی گئی تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ دونوں سوٹ کیسوں کے خفیہ خانوں میں 10کلو اعلیٰ معیار کی ہیروئین رکھی گئی، ڈاکٹرافتخار احمد نے بتایا کہ اتنی بڑی مقدار میں ہیروئین کی نشاندہی پاکستان کسٹمزکے پیشہ ورانہ مہارت کی بدولت ممکن ہوئی ہے،میاں بیوی مسافروں سے 10 کلو ہیروئن برآمد ہونے کے بعد ڈپٹی کلکٹرپریونٹیوجناح ٹرمینل واصف ملک نے مسافروں سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات کی روشنی میںفوری طورپرکاروائی کرتے ہوئے۔

ان کی نشاندہی پرگارڈن ایسٹ میں واقع ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جہاں سے مزید 10 کلوہیروئین سے بھرے 2 سوٹ کیس برآمد ہوئے جس کے بعد ہیروئین کی اسمگلنگ میں ملوث محمد عامر اور راحیلہ عامرکے خلاف مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتارکرلیا، ڈپٹی کلکٹر پریونٹیو واصف ملک نے بتایا کہ پاکستان کسٹمزنے منگل کوعدالت سے گرفتار شدگان کا ریمانڈ حاصل کر لیا، ان دونوں مسافروں سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں، خدشہ ہے کہ دونوں مسافروں کا تعلق ہیروئین کے بین الاقوامی اسمگلروں کے گروہ سے ہو۔