Home / News / Senator Nisar Muhammad Khan resigned from the membership of PML-N, when the brother received a PTI ticket

Senator Nisar Muhammad Khan resigned from the membership of PML-N, when the brother received a PTI ticket

لاہور:  حکمران جماعت کے خیبر پی کے سے سینیٹر نثار محمد خان بھائی حاجی فدا محمد خان کو سینٹ کے لئے تحریک انصاف کا ٹکٹ ملنے پر مسلم لیگ (ن) اور سینٹ کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے۔ استعفی کا اعلان سینٹ اجلاس میں کیا گیا ان کی بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا امکان ہے۔

 سینیٹر نثار محمد خان نے مسلم لیگ (ن) کی رکنیت اور سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دیدیا، بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سنیٹر نثار محمد خان نے عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے (ن) لیگ کے سنیٹر کی حیثیت سے 6 سال بطوررکنِ پارلیمینٹ کام کیا ۔ اڑھائی سال قبل بھی (ن) لیگ سے مستعفی ہو کر دوبارہ سنیٹر آسکتا تھا مگر نہیں آیا۔ میرے بڑے بھائی حاجی کرامت کی وجہ سے میں یہاں ہوں ، وہ اڑھائی سال قبل تحریک انصاف میں شامل ہو گئے تھے اور اب ان کو سینٹ کا ٹکٹ دیا گیا ہے ۔

اجلاس میں سینیٹر نثار محمد خان نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کبھی اپنی جماعت کے لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کیا، قائد ایوان راجہ ظفر الحق کی ہدایت کا احترام کیا ڈھائی سال قبل بھی وفاق کے تقدس کا معاملہ آیا تو مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا میں اپنے بھائی حاجی فدا محمد خان کی وجہ سے اس سیاسی مقام پر پہنچا ہوں۔ ڈھائی سال قبل تحریک انصاف میں شامل ہوئے بھرپور سیاسی کارکن ہیں جسکی وجہ سے انہیں تحریک انصاف نے سینٹ کا ٹکٹ دے دیا ہے، میری سیاسی وابستگی کے حوالے سے ٹکٹ دیتے ہوئے تحریک انصاف نے اگرچہ کوئی اعتراض نہیں کیا ہے ورکر کی حیثیت سے پارٹی کے لیے میری خدمات ہیں ،آئین کے تحت حلف کی پاسداری کے لیے ضمیر مطمئن ہے مطمئن ضمیر کے ساتھ جا رہا ہوں میں نے کوئی سیاسی کارڈ نہیں کھیلا بھائی بہت زیادہ عزیز ہے سیٹ اور پارٹی رکنیت کو مقدس امانت سمجھا۔نثار محمد نے کہا کہ پارٹی اختلافات کے باعث سینٹ کی نشست سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ بھائی فدا کو تحریک انصاف کی ٹکٹ ملنے پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سیاسی کارڈ کھیلنا ہوتا تو دو سال پہلے کھیل سکتا تھا۔ میں نے اپنے ضمیر کی آواز پر استعفیٰ دیا ہے۔ نثار محمد نے کہا کہ پارٹی اختلافات کے باعث سینٹ کی نشست سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ بھائی فدا کو تحریک انصاف کی ٹکٹ ملنے پر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سیاسی کارڈ کھیلنا ہوتا تو دو سال پہلے کھیل سکتا تھا۔ میں نے اپنے ضمیر کی آواز پر استعفیٰ دیا ہے۔.