Home / News / My case differs from Hashmi

My case differs from Hashmi

میری کوئی تقریرعدلیہ کے خلاف نہیں ہے ہم عام آدمی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں منگل کو عدالت میں پیش ہوں گا ہم نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا ہے۔

لاہور: ( طلال چودھری ) میری کوئی تقریر عدلیہ کے خلاف نہیں ہے ہم عام آدمی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں منگل کو عدالت میں پیش ہوں گا ہم نے ہمیشہ قانون کا احترام کیا ہے۔ ہماری لیڈر شپ بھی تحفظات کے باوجود عدالتوں میں پیش ہوتی رہی میں نے پی سی او ججز کے بارے میں بات کی تھی، پی سی او ججز کے بارے میں عدالت کے اپنے فیصلے موجود ہیں۔ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری اور دیگر ججوں کے پی سی او ججوں کے بارے میں ریمارکس بھی موجود ہیں، آئینی حلف اٹھانے والے جج کے بارے میں بات نہیں کی، ہم نے عدلیہ کی بحالی کی تحریک چلائی تھی جو پی سی او ججز کے خلاف تھی میں نے اپنی تقریر میں واضح طور پر پی سی او ججوں کی بات کی ہے کسی آئینی حلف اٹھانے والے جج کی بات نہیں کی، یہ کہنا درست نہیں کہ سپریم کورٹ کے خلاف کوئی مہم چل رہی ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ نظام عدل مضبوط ہو، ہم چاہتے ہیں کہ عام آدمی کو انصاف ملے، ہمارے جج صاحبان بھی کہتے ہیں عام آدمی کو انصاف نہیں ملتا اصلاحات کی ضرورت ہے، آئین شکن کو بھی سزا نہیں ملتی اس کا مطلب ہے کہ نظام عدل کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ہم تنقید برائے اصلاح کرتے ہیں، ریفارمز کرنا اور لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا چاہتے ہیں، ہم عوامی نمائندے عام آدمی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں، عوامی جلسوں میڈیا اور ٹاک شو میں گفتگو کا انداز مختلف ہوتا ہے، میں بڑا کلیئر ہوں، بابر اعوان اور فواد چودھری کیا کہتے ہیں ان کے ٹویٹس آج بھی ٹویٹر پر دیکھے جا سکتے ہیں اس کے علاوہ بے شمار ایسی چیزیں ہیں میری گفتگو اگر ان کے ساتھ دیکھ لی جائے تو اس سے کسی قسم کا شائبہ نہیں ہوگا کہ میں نے عدلیہ کے خلاف کوئی بات کی ہے۔

عمران خان اور شیخ رشید کی گفتگو بھی موجود ہے، شیخ رشید نے کہا کہ جنازہ ن کا نکلے گا یا قانون کا، ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں سیاسی چیزوں کا جواب دینا پڑتا ہے ہمیں عوامی جذبات کا اظہار کرنا ہوتا ہے اور ہم اپنے انداز میں یہ اظہار ضرور کرتے ہیں جہاں تک سپریم کورٹ سے معافی مانگنے کا تعلق ہے میرے کیس کا نہال ہاشمی سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا میری کوئی تقریر ایسی نہیں ہے۔