Home / Informative / 8 common habits that harm the health

8 common habits that harm the health

کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عا م سی عادتیں صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں؟آج ہم آپ کو ایسی ہی 8 چیزوں کا بتائیں گے جو جانے انجانے ہر شخص  کر رہا ہوتا ہے۔ جب کہ اسے معلوم بھی نہیں ہوتا کہ وہ اپنے لئے  نئے مسائل کو دعوت دے رہا ہے۔

٭ ناخن چبانا

اکثر لوگوں کو ذہنی دباؤ اور پریشانی میں ناخن چبانےکی  عادت ہوتی ہے یا وہ  اکثر  اس دبا ؤ کو کم کرنے کے لئے ناخن چباتے ہیں۔ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ  ہمیں اس بات کااحساس بھی نہیں ہوتا  کہ ہم ناخن چبا رہے ہیں ، ایسا عموماً تب ہوتا ہے جب ہم  دماغی غیر حاضری کا شکار ہوتے ہیں۔ لیکن  یہ عادت ہماری صحت کے لئے نقسان دہ ہوتی ہے۔ اسے  چھوڑ دینا ہی ہمارے لئے بہتر ہے۔

٭ Q-tips  کا استعمال

بعض اوقات ہم  کانوں کی صفائی کے لئے  کاٹن سویب  یا تیلی کا استعمال کرتے ہیں، لیکن یہ ہمارے لئے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے اور ہمیں قوتِ سماعت سے محروم بھی کرسکتا ہے۔ صحت کے  ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ اگر آپ کو کان میں کوئی   پریشانی محسوس ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیئے۔

٭ واش روم کے استعما ل کے بعد ہاتھ نہ دھونا

ایک تحقیق کے مطابق، لوگوں میں واش روم کے  استعمال کے بعد  ہاتھ نہ دھونے کا رجحان فروغ  پا رہا ہے۔بہت سے لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ایسا کرنا ضروری نہیں ہوتا  ایسا کرنا  صرف وقت  کا  ضیاع ہے۔ جبکہ واش روم سے آنے کے بعد ہاتھ دھونا ،بیماریوں سے بچنے کا  سب سے آسان طریقہ ہے۔

٭ بہت عرصے تک ٹوتھ برش تبدیل نہ کرنا

ٹوتھ برش ہمار ے دانتوں سے ان  بیکٹیریا کا خاتمہ کرتا ہے جو ہماری صحت کے لئے خطرناک ہوتے ہیں۔ڈاکٹروں کے مشورے کے مطابق ، ہر دو سے تین مہینے میں ٹوتھ برش تبدیل کرنا چاہیئے۔ تین مہینے سے زیادہ ایک ہی برش کا استعمال ہماری صحت کے لئے خطرناک ہوتا ہے او ر  اکثر دل کی بیماریوں کا سبب بھی بنتا ہے۔

٭ دانت صحیح سے صاف نہ کرنا

اکثر ایسا ہوتا ہے کہ دانت صاف کرنے کے بعد بھی آپ کے دانتوں میں ٹارٹر لگا  رہ جاتا ہے،جس کی وجہ سے مسوڑوں سے خون نکلنے کی  پریشانی ہوتی ہے ، اور یہ  دل کی بیمار یوں کا سبب بنتی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق دانتوں کو کم سے کم 2 منٹ تک برش  ضرور کرنا چاہیئے۔

٭دانتوں کا خلال نہ کرنا

اکثر ہم دانت برش کر لیتے ہیں  لیکن خلال نہیں کرتے، لیکن ہم یہ بات نہیں جانتے کہ خلا ل کیے بغیر ہم جراثیم سے مکمل طور پر چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتے۔دانتوں میں خلال  کرنا منہ میں جراثیم کو بڑھنے سے روکتا ہے اور مسوڑوں کو سوزش سے بچاتا ہے۔

٭ روزانہ اسکرب کرنا

اسکرب کا روزانہ استعمال جھا ئیوں ، کیل ،مہاسوں اور بوڑھا دکھنے کا سبب بنتا ہے۔ ڈرماٹولوجسٹ  کے مطابق ،اسکرب کا استعمال ہفتے میں دو بار کرنا چاہیئے،ورنہ یہ آپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔

٭  روز مرہ کے استعمال کی  چیزوں کو صاف نہ کرنا

ہم اپنے کپڑوں اور گھر کی صاف صفائی کو تو  خیال رکھتے ہیں،لیکن دروازے کا ہینڈل، موبائل،  کی بورڈ اور  پلگ وغیرہ کو صاف نہیں کرتے۔جبکہ ان جگہوں پر بھی خطرناک بیکٹیریا پائے جاتے ہیں۔